May 17, 2024

Warning: sprintf(): Too few arguments in /www/wwwroot/gracelia.net/wp-content/themes/chromenews/lib/breadcrumb-trail/inc/breadcrumbs.php on line 253
گندم کی اضافی درآمد میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا نام سامنےآگیا لیکن نقصان کتنا ہوا ؟ جانیے 

اسلام آباد (ویب ڈیسک) گندم درآمد  سکینڈل کی تحققیات کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، ابتدائی رپورٹ کے مطابق نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی کھلی چھوٹ دی گئی، منظم منصوبے کے تحت اضافی گندم درآمد کی گئی، اضافی گندم درآمد کرنے سے 300 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ گندم درآمدگی پر کسٹم ڈیوٹی اور جی ایس ٹی کی چھوٹ بھی دی گئی جبکہ نگران وزیراعظم انوارلحق کاکڑ کی منظوری ملنے کے بعد وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے سمری ارسال کی۔

“آج نیوز ” نے گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کی رپورٹ کے حوالے سے بتایاکہ   نگراں حکومت کے دور میں وزارت خزانہ کی سفارش پر نجی شعبے کو مقررہ حد کی بجائے کھلی چھوٹ دی گئی، گندم کے ٹریڈرز نے اربوں روپے کا کھیل کھیلا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے وزارت تجارت اور ٹی سی پی کی اہم تجاویز کو نظر انداز کیا، منظم منصوبے کے تحت اضافی گندم درآمد ہوئی جس سے 300 ارب روپے سے زائد نقصان ہوا، پاسکو اور صوبائی محکمے مطلوبہ ہدف 7.80 کی بجائے 5.87 ملین ٹن گندم خرید سکے۔

اپوزیشن شیر افضل مروت کی بطور چیئرمین پی اے سی نامزدگی واپس لے وگرنہ۔۔؟حکومت نے واضح پیغام بھیج دیا

رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے گندم درآمدی اسکیم کی چھان بین کے لیے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی جبکہ جسٹس ریٹائرڈ میاں مشتاق کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، وفاقی حکومت نے نگراں حکومت کے دوران گندم درآمد کرنے کی کمیٹی کے ٹی او آرز بھی طے کیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی غیرضروری طور پر گندم کی درآمد سے ملکی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان کی تحقیقات کرے گی، کمیٹی وزرات تحفظ خوراک کے کردار اور نجی سیکٹر کے 35 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد گندم درآمدگی کی تحقیقات بھی کرے گی۔اس کے ساتھ ساتھ وزارت تجارت اورنگراں حکومت کے مبینہ غلط درآمدگی کے فیصلے کی جانچ کرے گی جبکہ کمیٹی 2 ہفتے میں اپنی رپورٹ وزیراعظم کوپیش کرے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *