May 16, 2024

Warning: sprintf(): Too few arguments in /www/wwwroot/gracelia.net/wp-content/themes/chromenews/lib/breadcrumb-trail/inc/breadcrumbs.php on line 253
من صلاة الحجمعة اليوم

سعودی عرب کی کبار علماء کونسل نے کہا ہے کہ فریضہ حج کی ادائی کے لیے مجاز حکام سے اجازت حاصل کرنا ضروری اور شریعت کا مقصود ہے۔ شریعت مفادات کو بہتر بنانے، برائیوں سے روکنے پر زور دیتی ہے اور بغیر اجازت حج جانا برائی ہے اور ایسا کرنے والا گناہ گار ہوگا۔

یہ بات کل جمعہ کو سعودی عرب کی کبار علماء کونسل کی طرف سے جاری ایک بیان میں سامنے آئی۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس نیک اور بابرکت ملک مملکت سعودی عرب کی قیادت اور عوام کو حرمین شریفین کی خدمت کی ذمہ داری سونپ کر عزت بخشی ہے۔ سعودی عرب نے بھی کما حقہ اس اس ذمہ داری کو نبھایا۔ مسلسل توسیعی منصوبوں اور انفراسٹرکچر کے نفاذ، سڑکوں اور سرنگوں کی تعمیر اور حرمین شریفین میں آنے والوں کو فراہم کی جانے والی خدمات سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب نے پوری ذمہ داری کے ساتھ حجاج اورمعمترین کی مدد کی ہے۔

یہ بات ان ضوابط اور ہدایات میں بھی واضح کی گئی ہے جن کا مقصد زائرین، معتمرین اور حجاج کے استقبال کا اہتمام کرنے اور ان کی نقل و حرکت کومنظم کرنے کے لیے جاری کی گئی ہیں تاکہ تمام عازمین آسانی، سکون، حفاظت اور سلامتی کے ساتھ مناسک ادا کر سکیں۔

حجاج کرام

حجاج کرام

اجازت نامہ حاصل کرنے کی تعمیل نہ کرنے پر خطرات

سینیر علماء کونسل کو اس بارے میں بریفنگ دی گئی جو وزارت داخلہ، وزارت حج و عمرہ اور حرمین شریفین کی دیکھ بھال کی جنرل اتھارٹی کے نمائندوں نے چیلنجز اور خطرات سے متعلق پیش کی۔

اس حوالے سے کبار علماء کونسل نے کہا کہ حج کے لیے اجازت نامہ حاصل کرنا اس لیے ضروری ہے تاکہ تمام عازمین سہولت اور اطمینان کے ساتھ مناسک حج ادا کرسکیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ (اللہ تعالیٰ تمہارے لیے آسانی چاہتا ہے اور تمہارے لیے سختی نہیں چاہتا اور انسان کو کمزور پیدا کیا گیا ہے)۔ اللہ تعالیٰ اپنے قوانین، اوامر ونواہی اور جو کچھ آپ کے لیے مقرر کیا ہے اس میں آپ کے بارے میں سہولت چاہتا ہے۔ جہاں تک حج کے لیے اجازت نامہ حاصل کرنے کی بات ہے تو یہ ایک انتظامی معاملہ ہےجس کا مقصد حجاج کرام کو عبادت اور مناسک کی ادائی کے لیے آسانی مہیا کرنا ہے۔

حجاج کرام عرفات کی جبل الرحمہ پر بیٹھے ہیں۔

حجاج کرام عرفات کی جبل الرحمہ پر بیٹھے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *