امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ اس نے منگل کو 9:50 سے رات 10:55 (صنعا کے وقت) کے درمیان پانچ حوثی ڈرونز کو مار گرایا
منگل کو امریکی طیاروں اور اتحادی جنگی جہاز نے بحیرہ احمر میں حوثی باغیوں کی پانچ ڈرونز کو ایک حملے میں تباہ کر دیا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ اس نے رات 9:50 سے 10:55 (ثناء کے وقت) کے درمیان یہ حملہ کیا۔
امریکی کمانڈ نے کہا کہ مذکورہ ڈرونز یمن میں حوثی باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں سے آرہی تھیں اور کمانڈ نے اندازہ لگا لیا کہ وہ خطے میں امریکی تجارتی اور بحری جہازوں اور اتحادی جہازوں کے لیے انتہائی خطرے کا باعث ہیں۔
قیادت نے اس بات پر زور دیا کہ وہ جو اقدامات اٹھا رہا ہے وہ نیوی گیشن کی آزادی کو تحفظ فراہم کر رہا ہے اور بین الاقوامی پانیوں کو امریکی بحریہ اور تجارتی جہازوں کے لیے زیادہ محفوظ بنا رہا ہے۔
امریکی اور برطانوی حملے
حوثیوں سے وابستہ ٹی وی نے منگل کی شام کو خبر دی ہے کہ مغربی یمن کے الحدیدہ میں ایک جزیرے پر امریکی-برطانوی فوج کی جانب سے بمباری کی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی، برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز اتھارٹی کو یمن میں حدیدہ سے 60 ناٹیکل میل مغرب میں ایک واقعے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی کمپنی ایمبرے نے کہا کہ ایک بلک کارگو جہاز جو مارشل جزائر کا جھنڈا لہرا رہا تھا اور یونان کی ملکیت کا تھا، نے اپنی کمان سے 3 ناٹیکل میل کے فاصلے پر ایک میزائل کو پانی میں گرتے ہوئے دیکھا، جب کہ یہ حدیدہ کے شمال مغرب میں 63 سمندری میل کے فاصلے پر تھا۔
کمپنی نے مزید کہا: اس وقت کیمیکلز اور مصنوعات کا ایک ٹینکر جو پانامہ کا جھنڈا لہرا رہا تھا اور امارات کی ملکیت تھا اس کی کمان سے تقریباً دو سمندری میل دور تھا۔
امریکہ اور برطانیہ نے حوثیوں کے ٹھکانوں پر مسلسل فضائی حملے شروع کیے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی نیوی گیشن کی آزادی کو خطرے میں ڈالنے اور عالمی تجارت کو خطرے میں ڈالنے کی صلاحیت کو کمزور کرنا ہے۔
عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوثیوں کا کہنا ہے کہ وہ فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیلی کمپنیوں کے زیر ملکیت یا اسرائیل سے سامان لے جانے والے جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے منگل کو کہا کہ حوثی گروپ کی جانب سے یمنی ساحل کے قریب آئل ٹینکروں کو نشانہ بنانا “منظم دہشت گردی” ہے اور اس کا غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔